Friday, December 29, 2023

دیوبندی, بریلوی, اہلحدیث صحیح اسلامی جماعتیں ہیں

بسم اللہ الرحمن الرحیم

میرا دعوی ہے کہ

دیوبندی, بریلوی, اہلحدیث یہ صحیح اسلامی جماعتیں ہیں اور ان کے عقائد بالکل درست ہے. اس پر نیچر (nature ) اور فطرت سے سو فیصد پکی دلیل یہ ہے کہ ان میں سے نیک مسلمانوں کی لاشوں کو قبر کی مٹی اور کیڑے مکوڑے نہیں کھاتے. لاشوں کو بوسیدہ ہونے سے بچانے والا صرف اللہ تعالی کی ذات ہے. اگر ان کے عقائد مشرکانہ ہوتے یا یہ لوگ دائرہ اسلام سے خارج ہوتے تو ان میں سے نیک مسلمانوں کی لاشیں قبر میں یا زمین پر بوسیدہ ہونے سے محفوظ نہیں رہ پاتیں. 

کسی بھی مشرک اور کافر کی لاش کو اللہ پاک محفوظ نہیں رکھتا سوائے فرعون کے کہ اللہ نے سورہ یونس آیت نمبر 92 میں بتادیا کہ اس کی لاش کو عبرت کے طور محفوظ رکھا ہے. باقی کسی کافر یا مشرک کی لاش محفوظ نہیں رہتی اور نہ ہی رہ سکتی ہے. 

لہذا عوام میری دلیل کو سمجھیں اور ان جیسے بے بصیرت لوگوں کی باتوں میں آکر ان جماعتوں سے بد ظن بہ ہوں یہ الگ بات ہے کہ ان جماعتوں میں بھی کچھ غلطیاں ہیں مگر یہ لوگ کافر و مشرک نہیں ہیں. 

ہم نیچر یعنی مٹی اور ہوا کے برتاؤ سےتمام اسلامی فرقوں اورکفر واسلام کی صحت وسچائی کافیصلہ کرتے ہیں:  

لہذا جن کی لاشوں کو قبر کی مٹی اور کیڑے مکوڑے نہ کھائیں یا جن کی لاشیں زمین پر ایک ہفتہ میں بدبودار نہ ہوں ان اسلامی فرقوں کے عقائد و اعمال صحیح اور باقی فرقوں کے عقائد و اعمال باطل یا نا مکمل ہیں. 

آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ ماننے والوں جیسے منکرین خدا, ہندو, یہودی, عیسائی, سکھ, بدہسٹ, جینی اور قادیانی وغیرہ کے عقائد و اعمال باطل یا نا مکمل ہیں کیوں کہ ان سب کی لاشیں قبر کے اندر بوسیدہ ہو جاتیں یا زمین پر ایک ہفتہ کے اندر ہی بدبو دار ہوجاتی ہیں. 

جنکو میری باتیں سمجھ آتی ہیں وہ میرا جانی, مالی اور اخلاقی مدد کریں تاکہ دنیا میں صرف صحیح اسلامی فرقہ باقی رہے اور باقی کفریہ فرقے و ادیان و مذاہب خود بخود ختم ہوجائیں. 

عالمی روحانی ڈاکٹر و چئرمین مذہبی اقوام متحدہ

مولانا ابرار عالم کراچی پاکستان 

واٹس ایپ نمبر:

0092 333 21 00 668

0092 345 22 15 476

0092 311 66 22 218

0092 318 21 02 489

www.righfulreligion.com

Thursday, December 28, 2023

مخلص اور مالدار مسلمانوں اور علماء کرام کے نام ایک کھلا خط

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مخلص اور مالدار مسلمانوں اور علماء کرام کے نام ایک کھلا خط

محترم جناب

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ۔

امید ہے کہ مزاج گرامی بخیر ہونگے۔ اس وقت دنیا میں حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد یعنی انسان بہت پریشان ہیں حالانکہ حقیقت میں سب کا خالق ایک ہی ہے جیسا کہ تمام مذہبی کتابوں میں لکھا ہوا ہے۔ بہت سی جگہوں پر مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے اور کہیں غیر مسلموں پر بھی۔ نیز مسلمانوں اور کافروں کے درمیان کشیدگی بہت سخت ہے ۔ خدا نخواستہ کسی بھی کافر ملک نے اگر کسی بھی مسلم ملک پر ایٹمی حملہ کردیا تو پوری دنیا میں تباہی شروع ہو جائے گی کیوں کہ بعض اسلامی ممالک بھی ایٹمی طاقت سے لیس ہیں۔ اس کے نتیجے میں نقصان بہر حال انسانوں کا ہی ہے یعنی حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد کا۔ پھر کتنے مرتے اور کتنے بچتے ہیں ؟یہ اللہ ہی جانتا ہے۔ مقصد یہ کہ شیطانوں کا تو کوئی نقصان نہیں ہوگا حالانکہ ہم انسانوں کا حقیقی اور اصلی دشمن وہی ہے۔ وہی دنیادار اور جعلی مذہبی پیشواوں کے ذریعہ ہمیں مختلف ادیان و مذاہب میں تقسیم کرکے صدیوں سے لڑواتا آرہا ہے۔

اس لئے میری سوچ یہ ہے کہ ان غیر مسلم بھائیوں اور بہنوں کو ناقابل شکست اور مطمئن کرنے والے دلائل کے ذریعہ دین اسلام کی سچائی کے بارے میں مطمئن کرنے کی کوشش کی جائے۔ شاید اللہ تعالی کے فضل سے ہدایت کی ہوا چل جائے اور اس طرح جو ان میں مسلمانوں کے نا سمجھی سے دشمن ہیں وہ مسلم بننے کے بعد ہمارے دوست بن جائیں اور اسطرح ہمارے اور ان کے درمیان جو کشیدگی اور جنگ ہے وہ ختم ہوجائے۔

میرا سالوں کا تجربہ ہے کہ جب مندرجہ ذیل دلائل کو انٹرنیٹ کے ذریعہ ان تک پہنچایا گیا تو ان میں سے بہت سے دین اسلام کی سچائی سے مطمئن ہوئے ہیں اور یہی ہمارا مقصد ہے۔ باقی کس کو ہدایت دینی ہے اور کس کو نہیں یہ تو اللہ تعالی کا کام ہے۔

اب میں ان دلائل کو مسلم و غیر مسلم عوام کے سامنے لانا چاہتا ہوں تاکہ جو ان دلائل سے ہدایت پانا چاہیں اللہ تعالی کے حکم سے انہیں دین اسلام کی ہدایت مل جائے اور عام مسلمانوں کا ایمان و یقین مضبوط ہو نے کی وجہ سے ان کے لئے دین اسلام پر عمل کرنا آسان ہو جائے۔

:وہ دلائل یہ ہیں

(1) اگر اللہ تعالی کا وجود نہیں تو کس نے تقریبا 3500 سال یعنی حضرت موسی علیہ السلام کے زمانے سے فرعون کی لاش کو بنا کیمیکل استعمال ہوئے محفوظ رکھا ہو اہے؟ کیوں کہ قرآن کریم سورہ نمبر 10 آیت نمبر 92 میں اللہ تعالی نے دعوی کیا ہے کہ عبرت کے لئے وہ اس کی لاش کو محفوظ رکھےگا۔اس وقت اس کی لاش مصر کے میوزیم میں لوگوں کی زیارت کے لئےرکھی ہوئی ہے۔

(2) اگر اللہ تعالی کا وجود نہیں تو کس نے حضرت نوح علیہ السلام کے زمانے یعنی تقریبا 5000 سال سے ان کی کشتی کو ترکی کے پہاڑ پر اب تک محفوظ رکھا ہوا ہے؟ کیوں کہ اللہ تعالی نے سورہ نمبر 54 آیت نمبر 15 میں دعوی کیا ہے کہ اس نے نوح علیہ السلام کی کشتی کو ایک نشانی کے طور پر چھوڑ دیا ہے تو کیا کوئی ہے نصیحت پکڑنے والا؟

(3) اگر دین اسلام خالق کائنات کے نزدیک قابل قبول اور سچا دین و مذہب نہیں تو شہدائے اسلام کے جسموں کو ان کی قبر کی مٹی اور کیڑے مکوڑے کیوں نہیں کھاتے اور اگر ان کو زمین پر بنا کیمیکل استعمال کئے فطری حالت میں رکھ دیں تو وہ بوسیدہ کیوں نہیں ہوتے جبکہ کسی بھی غیر مسلم کی لاش زمین کے اندر یا زمین کے اوپر بنا کسی کیمیکل استعمال کئے فطری حالت میں رکھ دیں تو وہ بوسیدہ ہو نے سے محفوظ نہیں رہتی؟

(4) اگر دین اسلام خالق کائنات کے نزدیک قابل قبول اور سچا دین و مذہب نہیں تو پھر یوٹوب، گوگل، بی بی سی اردو نیوز، سی این بی سی نیوز، ایکسپریس نیوز، سماء نیوز، جیو نیوز اور روزنامہ امت کراچی کے مطابق ایک مسلم شہید " شاہ یقیق بابا " صدیوں سے مسلم و غیر مسلم مریضوں کا علاج اور ان کا میڈیکل آپریشن کیسے کرتے آرہے ہیں جبکہ کوئی بھی غیر مسلم مرنے کے بعد کسی کا بھی علاج اور میڈیکل آپریشن نہیں کرپاتا؟

لہذا مخلص اور مالدار مسلمانوں اور علماء کرام سے گذارش ہے کہ وہ ان دلائل کو بذریعہ ٹی وی چینلز، اخبارات، بورڈز و بینرز مشہور زبانوں میں مسلم و غیر مسلم عوام الناس تک پہنچانے کے لئے حسب توفیق اپنا مال خرچ کریں تاکہ مسلمانوں کا ایمان و یقین مضبوط ہو اور با کردار مسلم بنیں اور غیر مسلم اللہ تعالی کے حکم سے دین اسلام قبول کریں تاکہ اس دنیا میں ہمارے مسلم بھائی بن جائیں اور آپس میں مل جل کر امن کے ساتھ زندگی گزاریں اور مرنے کے بعد وہ عذاب قبر اور عذاب جہنم سے محفوظ ہوں۔

اگر ہم مسلمانان عالم اور علماء کرام نے اس انفاق فی سبیل اللہ میں بھی حصہ نہ لیا تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہم لوگ اس دنیا ہی میں کسی عذاب میں مبتلا ہو جائیں یا مر نے کے بعد ہماری پکڑ ہو جائے جیسا کہ مندرجہ ذیل آیتوں سے اللہ تعالی کی ناراضگی کا پتہ چلتا ہے کیوں کہ انسانوں کو بچانا بھی ایک عبادت ہے۔

اللہ تعالی نے سورہ نمبر 4 آیت نمبر 75 میں قتال نہ کرکے مظلوم انسانوں کو ظلم سے نجات نہ دلانے والوں سے ایک طرح سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اللہ تعالی فرما تے ہیں۔

اور کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں، اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی حمایتی کر دے اور ہمارے لیے اپنے ہاں سے کوئی مددگار بنا دے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ اس وقت ہم میں سے اکثر مسلمان اور علماء کرام یہ کام نہیں کر رہے ہیں۔ لہذا ہم اللہ تعالی کو قیامت کے روز کیا جواب دیں گے اگر ہم نے انفاق مالی میں بھی حصہ نہ لیا؟

اسی طرح سورہ نمبر 9 آیت نمبر 24 میں اللہ تعالی نے کہا ہے

کہہ دے اگر تمہارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور بیویاں اور برادری اور مال جو تم نے کمائے ہیں اور سوداگری جس کے بند ہونے سے تم ڈرتے ہو اور مکانات جنہیں تم پسند کرتے ہو تمہیں اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں لڑنے سے زیادہ پیارے ہیں تو انتظار کرو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم بھیجے، اور اللہ نافرمانوں کو راستہ نہیں دکھاتا۔

یعنی اگر دین کے کاموں سے کوئی چیز بھی زیادہ عزیز ہوئی تو ہماری پکڑ ہوسکتی ہے۔

لہذا دنیا کے تمام مسلمانوں سے خصوصا علماء کرام سے گذارش ہے کہ اوپر کے دلائل کو غیر مسلم بھائیوں اور بہنوں تک پہنچانے کے لئے خود ٹی وی چینلز ، اخبارات، بورڈز اور بینرز وغیرہ کے ذریعہ مذکورہ دلائل کا اشتہار دلائیں یا اگر ہم پر اعتبار ہے تو اس مقصد کے لئے ہم سے مندرجہ ذیل نمبرز پر رابطہ کریں تاکہ دین اسلام کے یہ ناقابل شکست اور مطمئن کرنے والے دلائل ان تک پہنچ سکیں اور اللہ تعالی کے حکم سے غیر مسلم دین اسلام قبول کر سکیں۔

قانونی طور سے ان باتوں کی تشہیر دہشتگردی کے زمرے میں نہیں آتی کیوں کہ یہ محض ایک اطلاع ہے جو اخبارات اور میڈیا میں آچکی ہے۔ اگر ہم ایسی تبلیغ بھی نہ کریں جس میں کوئی خطرہ نہیں ہے اور اس کی وجہ سے لاکھوں غیر مسلم اللہ تعالی کے حکم سے دین اسلام قبول کر سکیں تو پھر ہم کس طرح کے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہیں جبکہ 5 ارب غیر مسلم کفر کے راستے پر چل رہے ہیں اور ان میں سے بہت سے اللہ تعالی، قرآن کریم، دین اسلام اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور اہل بیت اطہار کی کھلم کھلا سوشل میڈیا پر توہین بھی کرتے ہیں؟

ہم قیامت کے روز ان ہستیوں کو کیا منہ دکھائیں گے اگر ہم بنا گالی اور گولی کے گھر بیٹھے بھی تبلیغ نہ کرسکیں اور اپنا مال بھی اس مقصد کے لئے خرچ نہ کریں؟

غیر مسلم کو ہم دین اسلام کی سچائی کے بارے میں دلائل تو دیتے ہیں مگر وہ ایسے نہیں ہوتے جو ان میں سے حق کے متلاشی کو مطمئن یا لاجواب کر سکیں کیوں کہ ہمارے اکثر دلائل قرآن کریم اور صحیح احادیث سے سر سری ہوتے ہیں حالانکہ کفار ان کو مانتے ہی نہیں۔ اس لئے ان کو عام دلائل دینے کا زیادہ تر فائدہ نہیں ہوتا۔

ان کو دلائل نیچر اور فطرت سے دیں تاکہ ان کو یہ لوگ قبول کر سکیں کیوں کہ نیچر غیر جانبدار ہوتی ہے۔میں نے اپنے دلائل میں سے ایک دلیل نیچر یعنی مٹی سے دی ہے کہ یہ شہیدوں کے جسموں کو کیوں نہیں کھاتی جبکہ دوسری دلیل اس بات سے ہے کہ دنیا میں تو ہر دین و مذہب کا ماننے والا یہ دعوی کرتا رہتا ہے کہ اسی کا دین و مذہب ہی سچا ہے اور مرنے کے بعد وہی کامیاب اور جنتی ہوگا مگر ہمیں نتیجہ کے طور پر دیکھنا ہے کہ پریکٹیکلی مرنے کے بعد حقیقت میں کس دین و مذہب کے ماننے والوں کو جسمانی و روحانی طاقت ملی اور کس دین و مذہب کے ماننے والے کو جنت کی سہولیات ملیں اور کن ادیان مذاہب کے ماننے والوں کو مرنے کے بعد کوئی بھی جسمانی یا روحانی طاقت نہیں ملتی اور کن ادیان و مذاہب کے ماننے والے مرنے کے بعدجنت کی سہولیات سے محروم ہیں؟

الحمد للہ میرے مندرجہ بالا دلائل میں ان باتوں کا مکمل ثبوت موجود ہے کہ نیچر یعنی قبر کی مٹی نے شہداء اسلام کے جسموں کو نہ کھاکر ثابت کردیا کہ دین اسلام خالق کائنات کے نزدیک ایک سچا اور قابل قبول دین و مذہب ہے۔ نیز مرنے کے بعد بھی ہمارے شہداء کرام اور صوفیان کرام کا لوگوں کو فیض پہنچانا اور ان کا علاج وغیرہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ سچے مسلمان اللہ کے فضل سے مرنے کے بعد اچھی حالت میں ہیں اور ان کو جسمانی و روحانی طاقت بھی ملتی ہے جیسا کہ سورہ نمبر 2 آیت نمبر 154 اور سورہ نمبر 3 آیت نمبر 169 تا 171 میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روزانہ ہزاروں غیر مسلم بھی ہمارے شہیدوں اور صوفیوں کے مزارات پر جاتے اور وہاں ان کے ذریعہ اللہ تعالی کی مدد لینے کے لئے ہفتوں مہینوں ٹھہرتے ہیں۔

جبکہ دوسری جانب نیچر یعنی قبر کی مٹی کافروں کے جسموں کو سڑا گلا دیتی ہے اور زمین پر رکھیں تو نیچر" ہوا" ان کو سڑا گلا دیتی ہے۔ نیز کوئی بھی کافر مرنے کے بعد اپنی جسمانی و روحانی طاقت بھی نہیں دکھاپاتا کیوں کہ یہ سب سورہ نمبر 2 آیت نمبر 161، 162 اور سورہ نمبر 3 آیت نمبر 91 کے مطابق مرنے کے بعد درد ناک عذاب میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور سورہ نمبر 16 آیت نمبر 20 ، 21 کے مطابق ان کی لاشیں بے جان ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مسلم تو کجا کفار بھی کافر شہیدوں اور کافر صوفیوں کی قبروں پر نہیں جاتے اور نہ ہی ان کے ذریعہ مدد لینے کے لئے وہاں ہفتوں مہینوں ٹھہرتے ہیں۔

اس لئے میرے مذکورہ دلائل اگر ٹی وی چینلز پر ایک اطلاع کے طور مسلسل چلائے جائیں تو امید قوی ہے کہ ان حیران کن اور چونکا دینے والی خبروں سے ہمارے غیر مسلم بھائیوں اور بہنوں کو واقفیت ہو جائے گی اور وہ لوگ اللہ کے حکم سے دین اسلام قبول کریں گے یا کم از کم اس بارے میں تحقیق کریں گے۔

کیوں کہ مرنے کے بعد بھی کوئی مسلم نمبر ون میڈیکل سرجن کا کردار ادا کرے یہ کوئی معمولی خبر نہیں ہے جبکہ کوئی بھی غیر مسلم مرنے کے بعد ایسا نہ کر پاتا ہو۔

نیز یہ بھی کوئی معمولی بات نہیں کہ مسلم شہید کی لاش تو بوسیدہ ہونے سے محفوظ رہے مگر کسی بھی غیر مسلم کی لاش بو سیدہ اور بدبودار ہونے سے محفوظ نہ رہ پاتی ہو۔

مانئے نہ مانئے اب آپ جانئے۔

ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں۔

نوٹ: آخر میں تمام مسلمانوں کے لئے ایک خوشخبری ہے کہ اگر وہ دنیا میں مظلوم انسانوں (مسلموں و غیر مسلموں) کو ظلم سے نجات دلانے والوں کے لئے فی سبیل اللہ بکرے ذبح کروا کر یا غریبوں کو کھانا کھلا کر دعا کریں گے تو فی سبیل اللہ مندرجہ ذیل موبائل نمبرز پر فون یا مسیج کے ذریعہ کسی بھی روحانی مرض جیسے جادوئی و شیطانی اثرات وغیرہ کے خاتمے کے لئے یا جسمانی بیماری جیسے کینسر و فالج وغیرہ کے خاتمے کے لئے ہم سے اپنے گھر بیٹھے علاج کروا سکتے ہیں اور کسی بھی کام کے متعلق استخارہ بھی قرآن وسنت کے مطابق فری میں کروا سکتے ہیں۔

مذکورہ دلائل سے متعلق حوالہ جات اور تفصیلات جاننے کے لئے مندرجہ ذیل طریقہ اختیار کریں یا ہم سے رجوع کریں۔

(1) تفصیل کے لئے یو ٹیوب اور گوگل پر لکھیں " فرعون کی لاش کے بارے میں" پھرویڈیوز سنیں اور تحریروں کا مطالعہ کریں۔

(2) تفصیل کے لئے یو ٹیوب اور گوگل پر لکھیں " حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کے بارے میں" پھرویڈیوز سنیں اور تحریروں کا مطالعہ کریں۔

(3) ثبوت کے لئے یو ٹیوب اور گوگل پر لکھیں " حذیفہ بن الیمان " پھردو صحابہ کرام حذیفہ بن الیمان اور عبد اللہ بن جابر رضی اللہ عنہما کی قبر کشائی اور پھران دونوں کی نعشوں سے متعلق ویڈیوز سنیں اور تحریروں کا مطالعہ کریں۔ نیز ان دونوں صحابہ کرام رضی اللہ عنہما کے نعشوں سے متعلق حضرت مفتی محمد تقی عثمانی مد ظلہ العالی کا سفر نامہ بنام " جہان دیدہ " کا صفحہ نمبر 56 کا مطالعہ کریں۔ یہ سفر نامہ " إدارة المعارف كراچی" سے شائع کیا گیا ہے۔

(4) روحانی سرجن اور مسلم شہید " شاہ یقیق بابا " کے بارے میں جاننے کے لئے یو ٹیوب اور گوگل پر لکھیں " شاہ یقیق بابا" پھرویڈیوز سنیں اور تحریروں کا مطالعہ کریں۔

و اللہ اعلم بالصواب و الیہ المرجع والمآب۔

وماعلینا الا البالاغ

مولانا ابرار عالم

:رابطہ نمبرز

0092 314 99 436 99

0092 306 20 45 286

Tuesday, December 19, 2023

ہم نیچر کے برتاو سے تمام اسلامی فرقوں اور کفر و اسلام کی سچائی کا فیصلہ کرتے ہیں

 بسم اللہ الرحمن الرحیم

ہم نیچر یعنی مٹی اور ہوا کے برتاؤ سےتمام اسلامی فرقوں اورکفر واسلام کی صحت وسچائی کافیصلہ کرتے ہیں:  

لہذا جن کی لاشوں کو قبر کی مٹی اور کیڑے مکوڑے نہ کھائیں یا جن کی لاشیں زمین پر ایک ہفتہ میں بدبودار نہ ہوں ان اسلامی فرقوں کے عقائد و اعمال صحیح اور باقی فرقوں کے عقائد و اعمال باطل یا نا مکمل ہیں. 

آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ ماننے والوں جیسے منکرین خدا, ہندو, یہودی, عیسائی, سکھ, بدہسٹ, جینی اور قادیانی وغیرہ کے عقائد و اعمال باطل یا نا مکمل ہیں کیوں کہ ان سب کی لاشیں قبر کے اندر بوسیدہ ہو جاتیں یا زمین پر ایک ہفتہ کے اندر ہی بدبو دار ہوجاتی ہیں. 

جنکو میری باتیں سمجھ آتی ہیں وہ میرا جانی, مالی اور اخلاقی مدد کریں تاکہ دنیا میں صرف صحیح اسلامی فرقہ باقی رہے اور باقی کفریہ فرقے و ادیان و مذاہب خود بخود ختم ہوجائیں. 

عالمی روحانی ڈاکٹر و چئرمین مذہبی اقوام متحدہ

مولانا ابرار عالم کراچی پاکستان 

واٹس ایپ نمبر:

0092 333 21 00 668

0092 345 22 15 476

0092 311 66 22 218

0092 318 21 02 489

www.righfulreligion.com

دنیا کے تمام مشہور و معروف مسلم و غیرمسلم مذہبی پیشواوں کو جمع کرنا کیوں ضروری ہوگیا ہے؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم

دنیا کے تمام ادیان و مذاہب کے مشہور و معروف اور ماہر مسلم و غیر مسلم مذہبی پیشواؤں کو جمع کرکے ان سے یہ کام لینا کیوں ضروری ہوگیا ہے؟

تمام دینی و مذہبی کتابوں میں ہے کہ خالق کائنات, اللہ, ایشور, بھگوان یا God Creator ایک ہی ہیں. لہذا ان کا صحیح,  مکمل اور سچا دین و مذہب بھی عقلی طور پر ایک ہی ہونا چاہئے. مگر دنیا کے تمام ادیان و مذاہب کے مسلم و غیر مسلم مذہبی پیشوا آج تک اس ایک خدا, ایشور یا God کے نام , ان کے صفات اور ان کے  دین و مذہب پر دنیا کے اکثر انسانوں کو متحد و متفق نہیں کر سکے جس کی وجہ سے دنیا میں صدیوں سے بہت سے خداؤں اور ادیان و مذاہب کا تصور آرہا ہے اور پہر ان بہت سے خداؤں اور ادیان و مذاہب کے تصوراتی وجود کی وجہ سے صدیوں سے ہم انسانوں کے مابین مذہبی جنگیں ہوتی آرہی ہیں جن پر کھربہا کھرب روپیے بھی خرچ ہو رہے ہیں اور معصوم انسانوں کی جانیں بھی ضائع ہو رہی ہیں. نیز ان جنگوں پر پیسے خرچ ہونے کی وجہ سے دنیا کے تقریبا 5 ارب انسانوں میں غربت ہے جو جہالت, خودکشی,  چوری, ڈکیتی, زنا,  جسم فروشی اور لاعلاج بیماریوں کی بھی وجہ بن رہی ہے. 

لہذا اس وقت اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ دنیا کے تمام ادیان و مذاہب کے مشہور و معروف اور ماہر مسلم و غیر مسلم مذہبی پیشواؤں کو ایک یا چند کانفرنسوں کے ذریعہ ان کو مذہبی کتابوں کی روشنی میں ایک حقیقی خدا, ان کےنام و صفات اور ان کے صحیح و مکمل دین کی تحقیق کرکے دنیا کے انسانوں کے سامنے الیکٹرانک, پرنٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعہ پیش کرنے کو کہا جائے اور ان کو اس ایک خدا اور اس کے دین و مذہب کو ماننے اور اس پر متحد ہونے کو کہا جائے اور اس کی سب کوشش بھی کریں تاکہ دنیا کے انسانوں کے اہم مسائل حل ہوں, دنیا میں خوشحالی آئے اور ہم سب آپس میں امن و آشتی سے رہ سکیں اور مرنے کے بعد بھی سچے خدا اور اس کے سچے دین و مذہب کو ماننے اور اس پر عمل کرنے کی وجہ سے عذاب قبر اور جہنم سے بھی بچ سکیں. 

کیوں کہ اگر شروع سے ہی دنیا کے انسان ایک ہی خدا کو مان کر اس کے ایک ہی دین و مذہب پر عمل کرتے آرہے ہوتے تو آج یہ دنیا جنت نما بنی رہتی جبکہ بہت سے خداؤں اور بہت سے ادیان و مذاہب کے تصوراتی وجود کی وجہ سے یہ دنیا جہنم نما بنی ہوئی ہے. کہیں جنگ, کہیں بم بلاسٹ,  کہیں دہشت گردی اور کہیں غربت و افلاس ہے. 

بہر حال آخر میں دنیا کے انسانوں سے گزارش ہے کہ اگر میری مذکورہ باتیں سمجھ میں آرہی ہیں تو خدا کے واسطے مجھ سے رابطہ کریں اور میری جانی, مالی, اخلاقی مدد کریں تاکہ میں اس طرح کا کانفرس منعقد کر سکوں یا آپ لوگ اس طرح کے کانفرس منعقد کروادیں تاکہ میں مذکورہ مقاصد کے حصول کے لیے کام کر سکوں. 

اگر میری باتیں کہیں غلط ہیں تو برائے مہربانی میری اصلاح کردیں. جلدی کریں ورنہ عالمی جنگہیں چھڑنے ہی والی ہیں. اگر یہ چھڑ گئیں تو پہر نہ ہم بچیں گے نہ آپ اور نہ ہی ہم سب کے بیوی بچے؟

مانیے نہ مانیے اب آپ جانیے 

ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں. 

آپ کا ایک انسانی و اسلامی بھائی عالمی روحانی ڈاکٹر مولانا ابرار عالم چئرمین مذہبی اقوام متحدہ کراچی پاکستان

واٹسایپ نمبر:

0092 333 21 00 668

0092 345 22 15 476

0092 311 66 22 218

0092 318 21 02 489

www.righfulreligion.com

12,12,2023

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ایک ماہ کے اندر الله کے حکم سے جنگ بندی کیسے ہو یا اسرائیل کیسے شکست تسلیم کرے؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ایک ماہ کے اندر الله کے حکم سے جنگ بندی کیسے ہو یا اسرائیل کیسے شکست تسلیم کرے؟

میں اللہ کو حاضر و ناظر جان کر یہ بات کرنے جا رہا ہوں تاکہ کسی کو بھی میری باتوں پر یقین ہو جائے اور معصوم انسانوں کے قتل عام کو رکوانے کے لئے میری باتوں پر عمل کرے :

میرا تجربہ ہے کہ اللہ کے راستہ میں غریبوں پر خرچ کرکے جب دعا کرتا ہوں تو اللہ تعالی میری دعا قبول کرتا ہے۔

اس لئے امت مسلمہ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ صرف  دس لاکھ روپے پاکستانی یا اس کے مساوی غیر ملکی کرنسی اس بینک میں بطور ہدیہ محض رضاء الہی کے خاطر یا بطور قرض جمع کردے سہولت ہونے پر واپس کردی جائےگی.

 آپ کا ایک اسلامی بھائی عالمی روحانی ڈاکٹر مولانا ابرار عالم پاکستانی۔ 

واٹس ایپ نمبر:

0092 333 21 00 668

0092 311 66 22 218

0092 318 21 02 488

بینک پتہ:

Asaan current Account pk411121903651005902 

1438-Journalist society Branch karachi Abul Hasan Isphani Road karachi pakistan.

Friday, December 15, 2023

کیا دنیا کے کسی غِرمسلم کے اندر انسانیت یا انسانی ہمدردی کے جذبات ہیں؟

 بسم اللہ الرحمن الرحیم

کیا دنیا کے کسی ملحد, مسلم, یہودی ,عیسائی, ہندو, بدہسٹ, جینی , سکھ, شیعہ, قادیانی, سیاسی و مذہبی پیشوا کے اندر انسانیت یا انسانی ہمدردی کے جزبات ہیں ؟ 

اگر ہاں تو میری جانی, مالی اور اخلاقی طور پر مدد کریں تاکہ دنیا کے تمام انسانوں کو نیچر مٹی اور ہواکے برتاؤ کےذریعہ ایک سچے خدا, اللہ, ایشور,  بھگوان یا God اور اس کے سچے دین و مذہب پر متحد و متفق کر کے اس دنیا کو عالمی جنگ  کی تباہی سے بچاسکوں.

آپ کا ایک انسانی و اسلامی بھائی عالمی روحانی ڈاکٹر مولانا ابرار عالم پاکستانی. 

واٹس ایپ نمبر:

0092 333 21 00 668

0092 345 22 15 476

0092 318 21 02 489

0092 311 66 22 218

www.righfulreligion.com

15.12.2023

Saturday, September 23, 2023

میں کیوں مسلمان ہوں؟

 میں دنیا کے تمام مذاہب کے عقائد، اعمال، کلچر اور تفصیلات میں نہیں جاتا کیونکہ ان سب میں بہت زیادہ اختلافات ہیں اور میرے پاس ان سب کی تفصیلات میں جانے کا وقت نہیں۔

لہذا میں پریکٹیکل ثبوتوں کی روشنی میں ہر مذہب کی پیروی کرکے مرنے کے بعد اچھے نتائج کو دیکھتا ہوں۔

صرف دین اسلام ہی اپنے سچے پیروکاروں کو موت کے بعد اچھے نتائج، جسمانی اور روحانی طاقت اور جنتی فائدے دیتا ہے۔

اس کا ایک پریکٹیکل ثبوت تو یہ ہے کہ سچے مسلمانوں (انبیائے کرام، شہدائے اسلام اور صوفیائے کرام وغیرہ) کے اجسام موت کے بعد نیچر کے ذریعہ سڑتے گلتے نہیں۔

دوسرا پریکٹیکل ثبوت یہ ہے کہ ان کی روحیں بھی موت کے بعد کام کرتی رہتی ہیں۔

مثال کے طور پر ایک سنی شہید مسلم  "شاہ یقیق بابا المعروف روحانی سرجن" لا علاج مریضوں کا علاج اور میڈیکل آپریشن کر رہے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ بی بی سی اردو نیوز، سماء نیوز، جیو نیوز، ایکسپریس نیوز، سی این بی سی نیوز، دھرتی ٹی وی، روزنامہ امت کراچی وغیرہ نے شاہ یقیق بابا کی روح کے کارناموں پر میڈیا رپورٹس شائع کی ہیں  اور بہت سے  پروگرامز بھی نشر کیے ہیں۔

آپ شاہ یقیق بابا کے بارے میں گوگل اور یو ٹیوب پر کانٹینٹ تلاش کرکے بھی مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

شاہ یقیق بابا کے مزار کا ایڈریس اور گول میپ نقشہ:

چوہڑ جمالی گاؤں، ضلع ٹھٹھہ، صوبہ سندھ، پاکستان

لہذا میں مسلمان ہوں اور غیر مسلم (یعنی ملحد، ہندو، بدھست، یہودی، عیسائی، سکھ، پارسی، آتش پرست، شیعہ، قادیانی وغیرہ) نہیں کیونکہ موت کے بعد ان سب کی لاشیں نیچر کے ذریعہ سڑگل جاتی ہیں اور موت کے بعد ان کی روحوں کے پاس بھی کوئی طاقت نہیں ہوتی۔

اس کا پریکٹیکل ثبوت یہ ہے کہ موت کے بعد کسی بھی غیر مسلم کی روح لا علاج مریضوں کا علاج اور میڈیکل آپریشن اور سرجریاں نہیں کر سکتی اور اسی لیے آپ کسی بھی مردہ غیر مسلم کے بارے میں لوکل اور انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کبھی نہیں دیکھیں گے۔

مستقل طور پر دہشتگردی کا خاتمہ کیسے ہو؟

 ہم سب یعنی سات ارب انسان اپنی ہی غلطی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ کیوں کہ تمام مذہبی کتابیں کہتی ہیں کہ اس کائنات کا خالق ایک ہے۔ بقول قرآن کریم اگر خالق کائنات دو ہوتے تو آسمان و زمین تباہ و برباد ہو جاتے ، ہر خدا اپنا اپنا حصہ الگ کرکے لے جاتا اور ہر خدا ایک دوسرے پر سربلندی اور فوقیت چاہتا اور اس طرح آسمان ،زمین، چاند اور سورج وغیرہ ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتے اور جس طر ح آج کائنات کا سسٹم چل رہا ہے اس طرح نہیں چلتا۔ مگر ایسا نہیں ہوا جس سے واضح طور پر یہ بات سمجھ میں آتی ہے واقعی طور پر اس کائنات کا خالق ایک ہی ہے۔ 

مگر ہم سات ارب انسانوں نے مل کر آج تک یہ تحقیق نہیں کیا کہ اس یکتا خالق کائنات کا ذاتی نام کیا ہے اور اس کی صفات کیا ہیں جس کی وجہ سے آج دنیا میں ایک حقیقی خدا کے علاوہ دوسرے بہت سے باطل خداؤں کے نام بھی موجودہیں جس کی وجہ سے ہم سات ارب انسان آج مختلف مذاہب میں بٹ کر اور تقسیم ہو کر آپس میں ایک دوسرے سے نفرت کرتے، بغض رکھتے، ایک دوسرے کی نا حق گردنیں کاٹتے اور جنگیں کرتے ہیں حالانکہ ہونا یہ چاہئے تھا کہ ہم سب انسان مل کر باطل اور فسادی مداحوں سے نفرت کرتے، بغض رکھتے اور انہیں قتل کرتے تاکہ ہم سب انسان شیر و شکر ہو کر امن و سکون ، محبت و پیار اور اتفاق و اتحاد سے اس دنیا کی نعمتوں سے لطف اندوز ہوتے۔ مگر ہماری سستی اور غفلت سے آج تک ایسا نہ ہو سکا۔ اسی لئے میں کہتا ہوں کہ آج ہم سب خود اپنی ہی غلطیوں کی وجہ سے دہشتگردی کا شکار ہیں اور اپنی ہی ہٹ دھرمی کی سزا صدیوں سے پاتے آرہے ہیں۔

اب بھی وقت ہے کہ جتنا جلد ہو سکے ہم سب انسان دہشت گردی اور بدامنی کو جڑ سے نیست و نابود کرنے کے لئے عالمی میڈیا، سوشل میڈیا اور دیگر تمام پلیٹ فارم کے ذریعہ اس ایک حقیقی خالق خدا (God Creator Real ) کے نام اور اس کی صفات کی تحقیق کے لئے اٹھ کھڑے ہوں اور نیچر کے عملی حسن سلوک (behavior of nature) سے معلوم کریں کہ آخر وہ کونسا خدا ہے جس کے اختیار میں آگ،پانی، مٹی اور ہوا ہے اور پھر ہم سب مل کر اس کو مان لیں تاکہ ہم سب ایک ہو جائیں اور ان تمام تصوراتی خداؤں کو چھوڑ دیں جن کے اختیار میں نیچرنہیں ہے۔ کیوں کہ ایک خدا یعنی حقیقی خالق کائنات کے لئے ضروری ہے کہ یہ چیزیں اس کے اختیار میں ہوں۔

اگر ہم سب نے ایسا نہ کیا تو پھر ہم سب اسی طرح دہشتگردی کا شکار ہوتے رہیں گے۔آج کوئی ،تو کل کوئی دوسرا جیسے کہ صدیوں سے مذہبی جنگیں ہوتی آ رہی ہیں۔

عقل مندوں اور ماننے والوں کے لئے تو اشارہ بھی کافی ہے۔ بے وقوفوں اور ہٹ دھرموں کے لئے تو کچھ بھی کافی نہیں ہے۔ وما علینا الا البلاغ۔

اگر آپ میری رائے سے متفق ہیں تو رابطہ کرکے ہمارے ساتھ اس پر کام شروع کریں اور اگر متفق نہیں تو میری ا صلاح کردیں۔ مہربانی ہوگی۔ 

آپ کا ایک انسانی بھائی مولانا ابرار عالم 

چیئر مین مذہبی اقوام متحدہ پاکستان

رابطہ نمبرز:

00923062045286

00923149943699

Monday, October 17, 2022

ہم نیچر کے ذریعے تبلیغ کیوں کرتے ہیں؟

 ہم نیچر اور اسکے برتاو کے ذریعہ ہی تبلیغ کرتے ہیں قرآن و صحیح احادیث کو تائید کے طور پر پیش کرتے ہیں کیوں کہ نیچر سو فیصد غیر جانبدار اور مسلم و غیر مسلم سب کے نزدیک قابل قبول ہے۔

کتابیں اور مذہبی پیشوا تمام انسانوں کے نزدیک قابل قبول نہیں اس لئے ان سے مذہبی اختلافات ختم نہیں ہوسکے اور صدیوں سے مذہبی جنگیں جاری ہیں حالانکہ تمام کتابوں میں لکھا ہے کہ خدا ایک ہے مگر ہم سب انسان اس ایک خدا کا نام دریافت نہیں کرسکے۔

کیا نیچر نے بتادیا کہ ایک سچے خدا کا نام کیا ہے؟

بے شک نیچر نے بتادیا کہ ایک سچے خدا کا نام صرف "اللہ" ہے

Wednesday, December 29, 2021

نیچر کا برتاؤ صرف ایک خدا " اللہ " تعالی اور صرف ایک مذہب " دین اسلام " ہی کی تائید کرتا ہے

 بسم اللہ الرحمن الرحیم

تمام مذہبی کتابوں میں لکھا ہے کہ

God is one

یعنی خدا ایک ہے

یعنی کسی کتاب میں یہ نہیں لکھا ہوا ہے کہ

Gods are two or more

کہ خدا دو یا دو سے زیادہ ہیں۔

مگر دنیا کے ان تمام مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان جو خدا کے وجود کو مانتے ہیں صدیوں سے اس بات پر جھگڑا ہے کہ اس خدا کا نام کیا ہے؟

ہر مذہب کا پیروکار خدا کا نام الگ الگ بتاتا ہے جس کی وجہ سے صدیوں سے ان کے درمیان نفرت و عداوت اور جنگیں جاری ہیں اور ان جنگوں کی وجہ سے معصوم انسانوں کی ہلاکت و بربادی ہو رہی ہے نیز بے تحاشہ مال کا ضیاع بھی ہو رہا ہے جس کی وجہ سے دنیا کے اکثر انسانوں میں غربت و جہالت، فقر و فاقہ، لاعلاج بیماری، چوری، ڈکیتی، خودکشی اور خواتین کی جسم فروشی بھی ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ اگر مذاہب کے درمیان جو خدا کے نام پر جھگڑا ہے اسے ختم کرنے کے لیے

Behavior of Natures

یعنی قدرت و نیچر کے برتاؤ کو ایک غیر جانبدار جج کی طرح مان لیا جائے کہ جس خدا اور مذہب کی نیچر کا برتاؤ تائید کر رہا ہو صرف اسی خدا اور مذہب کو مانا جائے اور جس خدا اور مذہب کی نیچر کا برتاؤ تائید نہ کر رہا ہو اسے نہ مانا جائے تو انسانوں کے درمیان صدیوں سے جاری یہ مذکورہ مذہبی نفرت و عداوت اور جنگیں بآسانی ختم ہوسکتی ہیں اور پوری دنیا خوشحال اور جنت نما بن سکتی ہے ان شاء اللہ تعالی کیوں کہ تمام یا اکثر انسانوں کے ایک ہی خدا/ بھگوان/ ایشور/ God / اللہ اور مذہب پر متفق ہونے کی وجہ سے دنیا مستقل طور پر پر امن اور خوشحال ہو جائےگی جس میں امیر و غریب سب کا فائدہ ہے۔

نومولود انسانی بچے، بچیاں، گائے، بیل، شیر،مرغے،مرغیاں، کوے، بلیاں، کتے کابچہ یہ سب واضح طور پر صرف دین اسلام کے خدا " اللہ " تعالی کا نام لے رہے ہیں۔ ان میں سے ایک بھی غیر مسلموں کے مصنوعی خداؤں میں سے کسی خدا کا یا مذہبی پیشوا کا نام نہیں لے رہا ہے۔

ہم یہ نہیں کہ سکتے کہ یہ ویڈیوز بناوٹی یا جعلی ہیں کیوں کہ اگر ایسا ہے تو غیر مسلم بھی اپنے خداؤں کے نام پر ویڈیوز بناکر لے آئیں جن میں یہ سب ان کے خدا کا نام لے رہے ہوں؟

مگر ایسا یہ لوگ کبھی بھی نہیں کرسکتے لہذا معلوم ہوا کہ یہ سب ویڈیوز اصلی ہیں۔

نیز بادلوں، درختوں،درخت کے پتوں، مچھلیوں، انسان کے مختلف اعضاء، آلو، ٹماٹر، سیب، پیاز، جانوروں، پرندوں اور دیگر بہت سی چیزوں پر " اللہ " تعالی کانام قدرتی اور فطری طور پر لکھا ہوا ظاہر ہوا ہے جوکہ اللہ تعالی کا معجزہ ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ واقعی مذہبی کتابوں میں جو کہا گیا ہے کہ خدا ایک ہے اس کا نام " اللہ " ہی ہے۔

کیوں کہ غیر مسلموں کے مصنوعی خداؤں یا ان کے مذہبی پیشواؤں میں سے کسی کا بھی نام ان مذکورہ چیزوں میں سے کسی چیز پر بھی ظاہر نہیں ہوا ہے۔

بہرحال میرے خیال سے اگر میڈیا اور کانفرنسوں کے ذریعہ اللہ تعالی کے اس غیرجانبدار قدرتی اور فطری معجزہ کو دنیا کے انسانوں تک پہنچا دیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ دنیا کے تمام یا اکثر غیر مسلم اللہ تعالی ہی کو خدا، ایشور اور بھگوان ماننے والے نہ بنیں اور دین اسلام میں داخل نہ ہوں۔

لہذا مساجد، و مدارس اور کانفرسوں کے ذریعہ عوام الناس کو یہ ویڈیوز اور اللہ والی قدرتی تصویریں دکھائی جائیں تاکہ سب یا اکثر انسانوں تک یہ اللہ تعالی کا معجزہ اللہ تعالی کے فضل اور ان کی توفیق سے پہنچ جائے اور تمام یا اکثر انسان صرف انہی کو ماننے والے بن جائیں۔

ویسے بھی اللہ تعالی نے قرآن کریم سورہ نمبر 41 آیت نمبر 53 میں کہا ہے کہ

سَنُرِيهِمْ ءَايَتِنَا فِى ٱلْءَافَاقِ وَفِىٓ أَنفُسِهِمْ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُ ٱلْحَقُّ ۗ أَوَلَمْ يَكْفِ بِرَبِّكَ أَنَّهُۥ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍۢ شَهِيدٌ

ترجمہ: ابھی ہم انہیں آسمان و زمین کی وسعتوں میں اور خود ان کی ذاتوں میں اپنی نشانیاں دکھائیں گے یہاں تک کہ ان کیلئے بالکل واضح ہو جائے گاکہ بیشک وہ ہی حق ہے اورکیا تمہارے رب کا ہر چیز پر گواہ ہونا کافی نہیں ؟

یعنی اپنی نشانیاں دکھانے کی بات کی ہے جس سے کہ حق و باطل کھل کر سامنے آجائے۔

بہر حال افضل ذکر بھی چونکہ اللہ ہی کی یاد ہے اس اعتبار سے بھی یہ کام بہت اہم بن جاتا ہے۔

لیکن اس بات کو دنیا کے غیر مسلموں تک پہنچانے کے لئے وسائل کی ضرورت ہے اس لئے اللہ تعالی سے گزارش ہے کہ وہ غیب سے اس کام کے لیے بھرپور وسائل مہیا کردیں، مہربانی ہوگی۔

آپ ہمارے ساتھ تعاون کرنے یا کام کرنے کے لئے رابطہ کر سکتے ہیں۔

آپ کا ایک اسلامی بھائی

مولانا ابرار عالم پاکستانی

واٹس ایپ نمبرز:

00923332100668

00923452215476

دیوبندی, بریلوی, اہلحدیث صحیح اسلامی جماعتیں ہیں

بسم اللہ الرحمن الرحیم میرا دعوی ہے کہ دیوبندی, بریلوی, اہلحدیث یہ صحیح اسلامی جماعتیں ہیں اور ان کے عقائد بالکل درست ہے. اس پر نیچر (nature...