یہ ایک حقیقت ہے کہ موت کے بعد ایک زندگی ہے اور میرا نہیں خیال کہ دنیا کے تمام مذاہب میں سے سوائے چند ایک مذاہب کے کوئی مذہب اس بات سے انکار کرتا ہو۔ تمام مذاہب کے مطابق یہ بات بھی طے شدہ ہے کہ صرف سچے مذہب کے پیروکار ہی مرنے کے بعد جنت میں جائیں گے اور غلط مذاہب کے تمام پیروکار جہنم میں جائیں گے۔تمام مذاہب کے مذہبی پیشواؤں اور تمام مذاہب کے پیروکاروں کے مطابق موجودہ سات مشہور ادیان و مذاہب یعنی اسلام، عیسائیت، یہودیت، ہندومت، بدھ مت،سکھ ازم اور پارسی ازم میں سے صرف ایک مذہب ہی سچا ہے۔اس کاواضح مطلب یہ ہے کہ کسی بھی چھ مذاہب کے تمام پیروکار مرنے بعد ناکام ہوجائیں گے اور جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔
لہذا ہم تمام انسانوں کو چاہئے کہ تمام مذاہب کے تمام مشہور و معروف مذہبی پیشواؤں کو’مذہبی اقوام متحدہ‘ کے ایک پلیٹ فارم پرجمع کریں اوروہ آپس میں دنیا والوں کے سامنے بات چیت کریں اور ایک سچے مذہب کوناقابل انکار دلائل سے ثابت کریں تاکہ دنیا والے اس ایک سچے مذہب میں داخل ہوکر مرنے کے بعد والی زندگی میں کامیاب ہوکر جنت میں جاسکیں کیونکہ تمام مذاہب کے پیشواؤں کے مطابق دنیا میں صرف ایک مذہب ہی سچا ہے۔ اس کام کے بغیرکم از کم سات مشہور مذاہب میں سے کسی چھ مذہب کے پیروکار مکمل اندھیرے میں ہیں جو اس بارے میں قطعی نہیں جانتے کہ وہ صحیح مذہب کے پیروکار ہیں یا غلط مذہب کے۔
یہ طریقہ کسی بھی مذہب کے خلاف نہیں مگر اس کا فائدہ ہمیشہ کیلئے دنیا بھر کے تمام مذاہب اورانسانوں کو ہو گا۔اس لئے میں ’اقوام متحدہ‘ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ بھی اس کام کیلئے آگے بڑھے اور دنیا کے تمام مذاہب کے تمام مشہور مذہبی پیشواؤں کو اس کام کو کرنے حکم دے کیونکہ دنیا سے غربت وجہالت، دہشت گردی، ممالک کی آپس میں جنگیں اور ایٹمی جنگ ختم کرنے کا یہی ایک واحد اور آخری حل ہے کیونکہ یہ بات ہم سب جانتے ہیں کہ دنیا کے سنگین حالات و پریشانیوں کا سبب صرف ایک ہی وقت میں بہت سے ادیان و مذاہب کی موجودگی ہے جس کی وجہ سے ممالک بھی آپس میں ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔
مجھے امید ہے کہ آپ اس بارے میں کھلے دل و دماغ سے سوچیں گے اورمیرا ساتھ دیں گے۔